Barish shayari in urdu
|

Best 200+ Barish Shayari in Urdu

Barish Shayari in Urdu is the most beautiful genre of Urdu poetry. Romantic barish shayari is the enhancement of deep feelings and emotions. Rain is always taken as a symbol of romanticism on the one hand and sadness on the other. The poetry in Barish, such as Barish Shayari, Deep Rain Quotes in Urdu, Barish Shayari Funny, etc., displays a variety of human feelings and sentiments of happiness and sadness. To show the complexity and beauty of the rain, poets create different verses and poems. Read More Pyar Bhari Shayari
People use British poetry to express the feelings of love that connect them with nature. They can also use this poetry. Barish Shayari love romantic rain poetry in Urdu to communicate their inner feelings and speak their heart out. The poets use this rain, Barish Shayari Ghalib, in their poetry to impress the people who love barsaat because they find it an amazing way to enhance their emotions. Poetry in Barish and Baraat is a well-known genre of the poetic language.

Barish Shayari in Urdu

best barish shayari in urdu

فرقتِ یار میں اِنسان ہوں میں یہ کی صاحب
ہر برس آ کے رُلا جاتی ہے برسات میں


کوئی کمرے میں آگ تڑپتا ہو
کوئی بارش میں بھیگتا رہا جائے


تیری قربت بھی نہیں ہوئی میسر
اور دن بھی بارشوں کے آگئے ہیں


بارش اور محبت دونوں ہی بہت یادگار ہوتے ہیں
فرق صرف اتنا ہے
بارش میں جسم بھیگ جاتا ہے اور محبت میں آنکھیں


برس رہی تھی بارش باہر
اور وہ بھیگ رہا تھا مجھ میں


اب کے بارش میں تو یہ کارِزیان ہونا ہی تھا
اپنی کچی بستیوں کو بےنشان ہونا ہی تھا


دور تک پھیلا ہوا پانی ہی پانی ہر طرف
اب کے بادل نے بہت کی مہربانی ہر طرف


اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
برسات میں بھی یاد نہ جب اُن کو ہم آئے


گنگناتی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں
کوئی بادل تیری پازیب سے ٹکرائی ہے


کیا روگ دے گئ ہے یہ نئے موسم کی بارش
مجھے یاد آرہے ہیں مجھے بھول جانے والے


فرقتِ یار میں اِنسان ہوں میں یہ کی صاحب
ہر برس آ کے رُلا جاتی ہے برسات میں


کوئی کمرے میں آگ تڑپتا ہو
کوئی بارش میں بھیگتا رہا جائے


تیری قربت بھی نہیں ہوئی میسر
اور دن بھی بارشوں کے آگئے ہیں


بارش اور محبت دونوں ہی بہت یادگار ہوتے ہیں
فرق صرف اتنا ہے
بارش میں جسم بھیگ جاتا ہے اور محبت میں آنکھیں


برس رہی تھی بارش باہر
اور وہ بھیگ رہا تھا مجھ میں


اب کے بارش میں تو یہ کارِزیان ہونا ہی تھا
اپنی کچی بستیوں کو بےنشان ہونا ہی تھا


میں کاغذ کی ایک کشتی ہوں
پہلی بارش ہی آخری ہے


تپش اور بڑھ گئی ہے ان چند بوندوں کے بعد
کالے سیاہ بادل نے بھی یوں ہی بہلایا مجھے


لو آج پھر رونے لگا آسمان بن کے بارش
شاید آج اس کو پھر احساس ہوا ہے میری تنہائی ک


تم پوچھتے تھے کہ کتنا پیار کرتے ہو
لو اب گن لو بوندیں بارش کی


رم جھم، رم جھم برس رہی ہے
یاد تمہاری قطرہ قطرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔


یوں سلیقے سے یاد آتے ہو
جیسے بارش ہو وقفے وقفے سے


تیری قربت بھی نہیں ہے میسر
اور دن بھی بارش کے آگئے ہیں


ان بارشوں کا برسنا بےسبب نہیں
رویا ہو گا کوئی بادل پھر محبت کی طرح


تمہاری یاد کی برسات جب برستی ہے
میں ٹوٹ جاتا ہوں کچے سے جھونپڑے کی طرح


مار ہی نہ ڈالے اب بادلوں کی بارش
جب سے برس رہے ہیں تم یاد آرہے ہو


اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کر دیکھا نہیں
بھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی ۔۔۔۔۔


گنگناتی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں
کوئی بادل تیری پازیب سے ٹکرائی ہے


کیا روگ دے گئ ہے یہ نئے موسم کی بارش
مجھے یاد آرہے ہیں مجھے بھول جانے والے


Sad Barish Shayari In Urdu

best rain poetry in urdu

کچی دیواروں کو پانی کی لہر کاٹ گئ
پہلی بارش ہی نے برسات کی ڈھایا ہے مجھے

Kachchi diwarón kó paani ki lehar kaat gai,
Pehli barish hi ne barsat ki dhaya hai mujhe


سنا ہے بارش اُسے بھی پسند ہے
وہ بھی میری طرح برستی بوندوں کو ہاتھوں میں سما لیتی ہے

Suna hai barish usay bhi pasand hai,
Wó bhi meri tarha barasti bundón kó hathón may sama leti hay


اب بھی بھیگی بارش میں وہ بن کے چھتری چلتا ہوگا
مجھ سے بچھڑے عرصہ بیتا اب وہ کس سے لڑتا ہوگا

Ab bhi bheegi barish mein wóh ban ke chattri chalta hóga,
Mujh say bichde arsa beeta ab wó kis se ladta hóga


وہ تو بارش کی بوندیں دیکھ کر خوش ہوتا ہے
اس کو کیا معلوم کے ہر گرنے والا قطرہ پانی نہیں ہوتا

Wó tó baarish ki bóóndain dekh kr khush hóta hai,
Us kó kia malóóm ke har girne wala qatra paani nahi hóta


اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیں
بھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی

Us ne barish mein bhi khidki khól ke dekha nahin,
Bheegne valón kó kal kya kya pareshani hui


رِم جِھم رِم جِھم برس رہی ہے
یاد تمھاری قطرہ قطرہ

Rim jhim rim jhim baras rahi hai,
Yaad tumhaari qatraa qatraa


اس بارش کے موسم میں عجیب سی کشِش ہے
نہ چاہتے ہوئے بھی کوئی شِدت سے یاد آتا ہے

Is baarish ke mausam main ajeeb si kashish hai,
Na chahte hóway bhi kói shidat say yaad aata hai


ٹھکرا سکی نہ آندھی کِرن کے سوال کو
پھیلا دیا ہے شب نے ستاروں کے جال کو

Thukra saki na andhi kiran ke sawal kó,
Phela diya hy shab ny sitarón ke jaal kó


طوفان بڑھ گیا چاروں طرف حد سے زیادہ
میں اپنی دل کی خوشبوئیں اُگلنا چاہتا ہوں

Taufun badh gaya charón taraf hadd se ziyada,
Mai apny dil ki khusbóen ugalna chatha hóón


پھول بن کر گر چکی شاخوں سے میں
اور اسے میرا پتہ درکار ہے

Phóól ban kar gir chuki shakhó say may,
Ór ósy mera pata darkar hay


بارش تهی بھیگی رات تھی میں بھیگتا رہا
قدموں کے تیرے سب نشاں میں کھوجتا رہا

Baarish thi bheegi raat thi, main bheegta raha,
Qadmón ke tere sab nishaan main khójta raha


ضبطِ گھر یہ کبھی کرتا ہوں تو فرماتے ہیں
آج کیا بات ہے برسات نہیں ہوتی ہے

Zabat e ghar ye kabhi karta hóón tó farmate hain,
Ajj kia baat hai barsaat nahin hóti hai


ایک رونے سے تُو مل جائے تو خدا کی قسم
اس دھرتی پہ ساون کی برسات لگا دوں

Ek róney se tu mill jaye tó khuda ki kasam,
Is dharti pe sawan ki barsaat laga dóón


وہ مجھ سے میرے آنسو کی وجہ پوچھتا ہے
کتنا پاگل ہے بارش کے برسنے کی وجہ پوچھتا ہے

Wóh muj se mere ansóó ki wajah póóchta hai,
Kitna pagal hai barish ke barasne ki wajah póóchta hai


فلک پر اُڑتے جاتے بادلوں کو دیکھتا ہوں میں
ہوا کہتی ہے مجھ سے یہ تماشا کیسا لگتا ہے

Falak par udte jaate badalón kó dekhta hóón main,
Hawa kahti hai mujh se ye tamasha kaisa lagta hai


Barish Shayari 2 lines In Urdu

barish shayari 2 lines

Barish shayari is the best way to express feelings and emotions. Top famous Urdu Sher on Baarish shayari selected by Deepshayarii. You can also enjoy Best Barish Shayari · 2 line poetry, Mossam, Sher, urdu font, Image, Status · 2 line Poetry, Image, Sad Shayari, Intezaar Poetry, Status in this website to cherish your heart.

رو پڑا ہے آسماں بھی آج میری وفا دیکھ کر
دیکھ بات تیری بے وفائی کی بادلوں تک جا پہنچی


بوندیں گریں تو آنکھ میں آنسو بھی آ گۓ
بارش کا اٌس کی یاد سےرشتہ ضرور ہے


کئی روگ دے گئی ہے نئےموسموں کی بارش
مُجھے یاد آرہے ہیں مُجھے بھول جانے والے


میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوں
پہلی بارش ہی آخری ہے مجھے


یہ رم جھم ، یہ بارش ، یہ آوارگی کی موسم
ہمارے بس میں ہوتا ، تیرے پاس چلے آتے


بارش کی طرح تجھ پہ برستی رہیں خوشیاں
ہر بوند تیرے دل سے ہر غم کو مٹا دے


کِسی کی حسرتیں مَر گئی ہوں گی
بارشیں بے وجہ نہیں ہوتیں


چلو ساتھ کہیں گھوم آتے ہیں
رم جھم سی بارش میں بھیگ آتے ہیں


اِک تیرے آنے کا اِنتظار باقی ہے
بادل بھی برسات کر کے چلے گۓ


بس بھی کر ارے بادل غلطی کی
تٌجھے اپنی داستانِ غم جو سٌنا دی


کیوں مانگ رہے ہو کِسی بارِش کی دُعائیں
تُم اپنے شِکستہ در و دیوار تو دیکھو


اِتنا تو ہُوا فائدہ بارش کی کمی کا
اس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا


تمھاری یاد کی برسات جب برستی ہے
میں ٹوٹ جاتا ہوں،کچے سے جھونپڑے کی طرح


برس کچھ اور اے آوارہ بادل
کہ دل کا شہر پیاسا رہ گیا ہے


اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیں
بھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئ


Best Romantic Barish Shayari 2 Lines

barish romantic shayari

کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی

کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی
ملتی ہے ان کی ادا سے ہر ادا برسات کی

جانے کس مہیوال سے آتی ہے ملنے کے لیے
سوہنی گاتی ہوئی سوندھی ہوا برسات کی

اس کے گھر بھی تجھ کو آنا چاہئے تھا اے بہار
جس نے سب کے واسطے مانگی دعا برسات کی

اب کی بارش میں نہ رہ جائے کسی کے دل میں میل
سب کی گگری دھو کے بھر دے اے گھٹا برسات کی

دیکھیے کچھ ایسے بھی بیمار ہیں برسات کے
بوتلوں میں لے کے نکلے ہیں دوا برسات کی

جیب اپنی دیکھ کر موسم سے یاری کیجئے
اب کی مہنگی ہے بہت آب و ہوا برسات کی

بادلوں کی گھن گرج کو سن کے بچے کی طرح
چونک چونک اٹھتی ہے رہ رہ کر فضا برسات کی

راستے میں تم اگر بھیگے تو خفگی مجھ پہ کیوں
میرے منصف پہ خطا میری ہے یا برسات کی

ہم تو بارش میں کھلی چھت پر نہ سوئیں گے نذیرؔ
آپ تنہا اپنے سر لیجے بلا برسات کی

Poet: نذیر بنارسی By: ہارون فضیل


کرو سامان جھولے کا کہ اب برسات آئی ہے

کرو سامان جھولے کا کہ اب برسات آئی ہے
گھٹا امڈی ہے بجلی نے چمک اپنی دکھائی ہے

اگر جھولے تو میرے دل کے جھولے میں تو اے ظالم
رگ جاں سے ترے جھولے کو میں رسی بنائی ہے

یہاں ابر سیہ میں آج تیرے سرخ جوڑے نے
مجھے شام و شفق دست و گریباں کر دکھائی ہے

ادھر ہے کرمک شب تاب ادھر جگنو گلے کا ہے
یہ عالم دیکھ کر یہ بات میرے جی میں آئی ہے

بقول حضرت حاتمؔ نثارؔ اس وقت یوں کہئے
تری قدرت کے صدقے کیا تماشے کی خدائی ہے

Poet: نذیر بنارسی By: ہارون فضیل


Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *